اردو ناول کا تعارف/ اقسام / آغاز / ارتقاء

اردو ناول کا تعارف/ اقسام / آغاز / ارتقاء

اردو ناول کا تعارف/ اقسام / آغاز / ارتقاء

اردو ناول کا تعارف/ اقسام / آغاز / ارتقاء
اردو ناول کا تعارف/ اقسام / آغاز / ارتقاء

ناول کا تعارف

اردو ناول کا تعارف/ اقسام / آغاز / ارتقاء: ناول کا لفظ اطالوی زبان کے لفظ “نوویلا” سے نکلا ہے، جس کا مطلب “نئی بات” یا “نئی کہانی” ہے۔ اردو میں ناول ایک ایسی کہانی کو کہتے ہیں جو حقیقی زندگی کے پہلوؤں کا مشاہدہ کرتی ہو اور زندگی کی عکاسی کرتی ہو۔ یہ کہانی زندگی کے مختلف پہلوؤں کو گہرائی سے بیان کرتی ہے اور ایک خاص ترتیب اور انداز سے پیش کی جاتی ہے۔

اردو میں ناول کا آغاز

اردو میں ناول نگاری کا آغاز سرسید احمد خان کے عہد میں ہوا اور پہلا اردو ناول “مراۃ العروس” ڈپٹی نذیر احمد نے لکھا۔ ان کے بعد عبدالحلیم شرر نے تاریخی ناول لکھنے کی روایت کو آگے بڑھایا۔ ان کے ناول “فردوس بریں” کو کافی شہرت ملی۔ اس کے بعد اردو ادب میں پریم چند، کرشن چندر، عصمت چغتائی، اور راجندر سنگھ بیدی جیسے مشہور ناول نگاروں نے نمایاں کام کیا۔ ان سب ناول نگاروں نے اپنے ناولوں میں معاشرتی مسائل اور حقیقی زندگی کی عکاسی کی۔

ناول کا ارتقاء

اردو ناول کا ارتقاء مختلف ادوار میں ہوتا رہا ہے۔ ابتداء میں زیادہ تر اصلاحی اور مقصدی نوعیت کے ناول لکھے گئے۔ بعد میں پریم چند اور دیگر ادیبوں نے اس صنف کو مزید وسعت دی۔ اردو میں ناول نگاری کے ارتقاء کا عمل آج بھی جاری ہے، اور اس میں نئی موضوعات اور رجحانات شامل ہوتے جا رہے ہیں۔

کرداری ناول

کرداری ناول وہ ہیں جن میں کہانی مکمل طور پر ایک خاص کردار کے گرد گھومتی ہے۔ اس ناول کی تمام تر بناوٹ ایک مخصوص کردار کے گرد ہوتی ہے۔ اس کی کہانی کردار کے احساسات، تجربات، اور سوچوں کے ذریعے پروان چڑھتی ہے۔ اردو ادب میں ڈپٹی نذیر احمد کے ناول “توبۃ النصوح” اور ابن انشاء کا “تلاش” کرداری ناول کی عمدہ مثالیں ہیں۔

ڈرامائی ناول

ڈرامائی ناول میں واقعات کی رفتار تیز ہوتی ہے اور واقعات میں تغیرات و تبدیلیاں تیزی سے سامنے آتی ہیں۔ قاری کو کہانی میں ڈرامائی انداز میں دلچسپی دلائی جاتی ہے اور بعض اوقات غیر متوقع نتائج سامنے آتے ہیں جو قاری کے لئے دلچسپی کا باعث بنتے ہیں۔

مہماتی ناول

مہماتی ناول میں ہمیشہ نئے اور پرجوش تجربات ہوتے ہیں۔ اس قسم کے ناول میں کردار اپنی مرضی سے عمل کرتے ہیں اور اپنی طاقت سے واقعات کا رخ موڑتے ہیں۔ یہ ناول قارئین کو نئی اور دلکش دنیا کی سیر کراتے ہیں اور انہیں غیر معمولی تجربات سے ہمکنار کرتے ہیں۔

واقعاتی ناول

واقعاتی ناول میں واقعات کی بہتات ہوتی ہے اور کرداروں کے بجائے قصہ گوئی پر زیادہ توجہ دی جاتی ہے۔ ان ناولوں میں پلاٹ کچھ ڈھیلا ہوتا ہے اور کرداروں کے بجائے واقعات کو زیادہ اہمیت دی جاتی ہے۔ یہ ناول اپنی نوعیت کے اعتبار سے قاری کو بعض اوقات الجھن میں بھی مبتلا کر دیتے ہیں۔

نظریاتی ناول

نظریاتی ناول میں ایک خاص نظریہ یا نقطہ نظر کو اجاگر کیا جاتا ہے۔ اس قسم کے ناول کا مقصد قاری کو کسی خاص نظریے کی طرف راغب کرنا ہوتا ہے۔ نظریاتی ناولوں میں نظریے اور فن میں توازن برقرار رکھنا ضروری ہوتا ہے تاکہ کہانی کا فنی پہلو بھی قائم رہے۔

تاریخی ناول

تاریخی ناول میں ماضی کے کسی مخصوص دور یا واقعے کو پس منظر کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔ بعض اوقات ان میں تاریخی کردار بھی شامل کیے جاتے ہیں۔ تاریخی ناولوں میں حقیقی کرداروں کی عزت اور وقار کو برقرار رکھنا ضروری ہوتا ہے۔ اردو میں عبدالحلیم شرر اور نسیم حجازی نے تاریخی ناول لکھنے میں نمایاں خدمات انجام دیں۔

جاسوسی ناول

جاسوسی ناول میں تجسس اور اسرار کو بنیاد بنایا جاتا ہے۔ ان ناولوں میں فوق الفطرت کردار اور پراسراریت کو پیش کیا جاتا ہے، جو بعض اوقات داستان کا انداز اختیار کر لیتے ہیں۔ جاسوسی ناولوں میں کہانی کا تجسس قاری کو آخر تک باندھے رکھتا ہے۔

اصلاحی ناول

اصلاحی ناول معاشرتی اصلاح کے مقصد سے لکھے جاتے ہیں۔ ان ناولوں میں معاشرتی مسائل کو اجاگر کیا جاتا ہے اور ان کا حل پیش کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

ناول کے آغاز و ارتقاء کے بارے میں

ناول کے معنی نئی کہانی یا داستان کے ہیں۔ ن اول دراصل حقیقی عناصر سے متعلق ایسی کہانی کا نام ہے جس میں پوری انسانی زندگی کا احاطہ کیا گیا ہو۔ زندگی کو اس انداز میں خوبصورتی سے قید کرنا آسان عمل نہیں۔ اسی لیے ناول کو مشکل فن قرار دیا گیا ہے یہی وجہ ہے کہ اردو ادب میں بھی بڑے ناولوں کی تعداد زیادہ نہیں۔ اردو کے بڑے ناول انگلیوں پر گنے جا سکتے ہیں۔ ن اول پوری زندگی سے مربوط ہے

۔ناول میں زندگی مختلف زاویوں میں بکھری ہوتی ہے۔ ن اول مخصوص زندگی کی موجودہ صورتحال کا آئینہ نہیں بلکہ نئی زندگی کی تشکیل بھی پیش کرتا ہے .بڑے ناول میں زندگی کے نئے معانی اور نئے جہاں دیکھے جا سکتے ہیں۔ اس لیے ناول کی تخلیق کا سلسلہ خاصا دشوار ہے۔

ناول کا دوسرا عنصر

ناول کا دوسرا عنصر پلاٹ ہے۔ پلاٹ دراصل قصہ کے مختلف اجزا کو مربوط کرنے کا کام سر انجام دیتا ہے۔ اچھے ن اول کے پلاٹ میں ربط اور تسلسل کا ہونا ضروری ہے۔ پلاٹ کی دو قسمیں ہیں: سادہ اور مرکب پلاٹ۔ سادہ پلاٹ وہ ہوتا ہے جس میں ایک ہی قصہ ہو اور مرکب پلاٹ وہ ہوتا ہے جس میں ایک سے زیادہ قصے ہوں۔ اس صورت میں ضروری ہے کہ یہ قصے ایک دوسرے سے مربوط ہوں ورنہ ناول بے ربطی کا شکار ہو جائے گا۔ناول زندگی کی تشریح کا ذریعہ فراہم کرتا ہے۔ ناول کے فنی لوازمات میں قصہ، پلاٹ، کردار، فلسفہ حیات، زبان و اسلوب شامل ہیں۔

اردو ناول کا تعارف/ اقسام / آغاز / ارتقاء

See More

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Proudly powered by WordPress | Theme : News Elementor by BlazeThemes